چین نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کے اس بیان کا جواب دیا کہ "بیجنگ پہلے کی سوچ سے کہیں زیادہ تیز ٹائم فریم میں تائیوان پر قبضہ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔اس پر چین کی جانب سے رد عمل دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ تائیوان معاملے کا حل چینی حکومت اور عوام کے پاس ہے جبکہ امریکہ کی جانب سے اس عمل کی مخالفت کی گئی ہے۔چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بِن کا کہنا تھا کہ تائیوان چین کا حصہ ہے اور چین ون چین کی پالیسی پر ہی گامزن ہے۔چین کی جانب سے کہا گیا کہ امریکہ خطے میں بد امنی چاہتا ہے یہی وجہ ہے کہ تائیوان میں امریکی اسلحے کی موجودگی بڑھ رہی ہے۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ "امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کی ون چائنا پالیسی کو متازع بنانا امریکہ کی کوشش ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تائیوان کا معاملہ فقط چینی حکومت اور عوام ہی حل کریں گے۔