مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین کے شمال میں الجلمہ فوجی چوکی کے قریب قابض فوج کے ساتھ مسلح تصادم میں دو فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے۔جبکہ ایک اسرائیلی آفیسر ہلاک ہوگیا ہے۔مقامی ذرائع نے بتایا کہ دونوں شہداء نے چوکی پر قابض فوجیوں کے لیے گھات لگانے کی تیاری کی تھی، اور فوجیوں کے ساتھ مسلح تصادم میں مصروف تھے، جس کے نتیجے میں قابض فوج کے نہال بریگیڈ کا ایک اہلکار شہید اور زخمی ہوا۔جینین سے عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فورسز کے درمیان بہت زیادہ ہلاکتیں ہوئیں، کیونکہ ہیلی کاپٹر زخمیوں کو جائے وقوعہ سے لے جاتے ہوئے دیکھا گیا۔بعد ازاں مقامی ذرائع نے اعلان کیا کہ شہید ہونے والے دو افراد احمد اور عبدالرحمن عابد تھے جن کا تعلق جنین کے مغرب میں واقع کفر دان قصبے سے تھا۔عبرانی میڈیا کے مطابق واقعہ صبح تین بجے پیش آیا، جب دو مسلح فلسطینی وہاں پہنچے اور انہوں نے علاقے میں دراندازی کی کوشش کی، اس سے قبل ایک فوجی دستے نے انہیں دیکھا اور انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی تاہم انہوں نے فائرنگ کردی۔سیکیورٹی کے اس واقعے کے بعد، قابض حکام نے فیصلہ کیا کہ "الجلامہ چوکی کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لیے جمعہ کی صبح تک بند کر دیا جائے گا، جب کہ کارکنان اور سامان معمول کے مطابق گزرتے رہیں گے۔مقامی فلسطینی ذرائع نے عندیہ دیا کہ قابض فوج نے جنین سے شہید عبدالرحمن عابد کے والد کو طلب کرتے ہوئے چوکی کے اطراف میں تلاشی اور تلاشی مہم شروع کی۔اسرائیلی قابض فوج کے ترجمان نے آج بدھ کو صبح سویرے اعلان کیا کہ جنین میں الجلمہ چوکی کے قریب دو فلسطینی بندوق بردار کو مارا گیا ہے جبکہ قابض فوج نے ایک سرکاری بیان میں اس عمل میں ایک صہیونی افسر کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔